Radio D | Deutsch Lernen | Deutsche Welle

  • Author: Vários
  • Narrator: Vários
  • Publisher: Podcast
  • Duration: 6:30:00
  • More information

Informações:

Synopsis

Paula und Philipp recherchieren mysteriöse Fälle. Folgen Sie den Redakteuren von Radio D quer durch Deutschland und lernen Sie dabei die deutsche Sprache! Dieser Kurs trainiert in besonderer Weise das Hörverstehen.

Episodes

  • سبق 26: آئیحان سے جدائی

    28/11/2008 Duration: 15min

    ایک اداس کر دینے والی خبر۔ آئیحان ٹیم سے جدا ہو کر واپس ترکی جا رہا ہے۔ ساتھیوں کے تحفے کے باوجود اس الوداعی پارٹی میں جوش و خروش کی فضا پیدا نہ کر سکی۔ پاؤلا جب صبح دفتر پہنچی، تو اس نے دیکھا کہ ہر کوئی پارٹی کی تیاری میں لگا ہے۔ لیکن خوشی منانے کا یہ جواز اسے بالکل پسند نہیں آیا۔ آئیحان Radio D کے ادارتی شعبے کو خیر باد کہہ کر واپس ترکی جا رہا ہے تا کہ اپنے والد صاحب کا ہاتھ بٹا سکے۔ الوداعی پارٹی میں اس کے اعزاز میں ایک مختصر سی تقریر ہوئی اور آئیحاں کو ایک تحفہ دیا گیا جو اسے اس کی دوست یولالیا کی یاد دلاتا رہے گا۔ الوداعی پارٹی کی خوشی میں پروفیسر نے اس قصے میں استعمال ہونے والی گرامر کا ذکر چھیڑنا مناسب نہیں سمجھا۔ البتہ انہوں نے مرکب اسماء کے بارے میں چند باتيں بتائیں۔

  • سبق 25: بحری جہازوں کا استقبال

    28/11/2008 Duration: 15min

    رپورٹرز اصطلاح "getürkt" کی حقیقت جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لئے وہ ایک غیر معمولی بندر گاہ کا معائنہ کرتے ہیں جہاں ہر جہاز کا ایک خاص طرح سے استقبال کیا جاتا ہے بندرگاہ Willkommen-Höft میں آنے والے ہر بحری جہاز کا اس ملک کے قومی ترانے کے ساتھ خیر مقدم کیا جاتا ہے، جس کےجھنڈے تلے یہ سفر کر رہا ہوتا ہے۔ ایک صوتی کہانی میں پاؤلا اور فیلپ یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ روایت کب اور کیسے شروع ہوئی۔ اصطلاح "getürkt" کی ممکنہ وضاحت کا تعلق بھی اسی بات سے ہے۔ د ریں اثنا آئيحان ادارتی شعبے میں انتظار کے دوران الوؤں کے بارے میں ایک کتاب پڑھ رہا ہے۔ چونکہ یولالیا پڑھ نہیں سکتی اس لۓ آئیحاں اسے یہ کتاب پڑھ کر سناتا ہے۔ اس قصے میں بھی ایک بار پھر سابقے کی مشق ہے۔ سابقہ لگانے سے فعل کا مطلب کیسے بدل جاتا ہے؟

  • سبق 24: ہمبرگ کا اخبار

    28/11/2008 Duration: 15min

    دونوں رپورٹروں کو یولالیا نے درست رخ پر ڈال دیا ہے۔ انہں پتہ چلا کہ ہمبرگ اخبار کے ساتھیوں کا اس کھیل میں ہاتھ ہے۔ فیلپ کی ایک بات پر پاؤلا کی ناراضگی۔ پاؤلا، فیلپ اور یولالیا اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ ہمبرگ کے اخبار نے بندرگاہ کے پانی ميں شارک مچھلی کی موجودگی کی کہانی خود سے گڑھی ہے تاکہ یہ اخبار ذیادہ سے ذیادہ ِبک سکے۔ بعد ازاں پاؤلا اور فیلپ کے درمیان ایک خاص لفظ کے استعمال پر جھگڑا کھڑا ہو جاتا ہے۔ فیلپ کو امید ہے کہ پاؤلا کو Willkomm-Höft کی بندرگاہ پر چلنے کی دعوت دینے سے اس کا غصہ ٹھنڈا پڑ جاۓ گا۔ اگر فیلپ نے اپنے لفظ کا استعمال سوچ سمجھ کر کیا ہوتا تو پاؤلا اس پر کبھی نہ بگڑتی۔ فعل سابقے کے استعمال میں بھی بعض دفعہ باریک فرق پڑ جاتا ہے۔ بعض سابقے فعل کے مطلب کو بدل کر رکھ دیتے ہیں۔ غیر مصدری حالت میں سابقے کو فعل سے جدا کرنے کی صورت پر توجہ دیجیئے۔

  • سبق 23: ایک غوطہ خور شارک مچھلی کے روپ میں

    28/11/2008 Duration: 15min

    پاؤلا اور فیلپ شارک مچھلی کا معمہ حل کرتے ہوئے ایک دھوکہ دہی کا پتہ چلاتے ہیں۔ شروع میں سمجھ نہیں آتی کہ ایسا کیوں کیا گیا۔ اس سلسلے میں الو یولالیا انہیں مدد فراہم کرتی ہے۔ سمندر کی لہروں پر پھسلنے والے گم شدہ موج سوار کی تلاش میں پاؤلا اور فلپ کی ملاقات ایک غوطہ خور سے ہوتی ہےجس سے انہیں شارک مچھلی کے معمے کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ غوطہ خور نے شارک مچھلی کی پروں سمیت کھال اپنی کمر پر باندھ کر آدھے ہمبرگ کو خوف و دہشت میں مبتلا کررکھا ہے۔ اس نے ایسا کیوں کیا؟ یولالیا جو ہمبرگ پہنچ چکی ہے، اس بارے میں مزید مدد دے سکتی ہے۔ اس نے بھی ایک نئی بات دریافت کی ہے۔ یولالیا اپنے تازہ مشاہدے کے ساتھ ماضی بعيد کی مختلف شکلیں سامنے لاتی ہے۔ یہاں ماضی مطلق کی بناوٹ خاص طور پرتوجہ طلب ہے۔

  • سبق 22: گمشدہ موج سوار

    28/11/2008 Duration: 15min

    شارک مچھلی کے بارے میں کھوج لگانے کے دوران فیلپ اور پاؤلا کو بندرگاہ کے پانی میں سوار کے بغیر ایک تختہ موج سوار نظر آتا ہے۔ یہ اور ایک اخباری رپورٹ ان کی توجہ کا مرکز بنتی ہے۔ لوگوں کے ہنگامے سے ہٹ کر دونوں رپورٹر یہ معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ پراسرار شارک کی حقیقت کیا ہے۔ اپنے سوار کے بغیر ایک ٹوٹا تختہ موج سوار تشویش کا باعث بنتا ہے۔ پھر یہ دونوں ہمبرگ کے ایک اخبار میں شارک مچھلی کی فوٹو بھی دیکھتے ہیں۔ ان کے ساتھی لاؤرا اور پاؤل واقعی ڈرے سہمے سے نظر آتے ہیں۔ لیکن ان سب باتوں کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ کم از کم گرامر میں تو کچھ چیزوں کا آپس میں تعلق ضرور دکھائی دیتا ہے۔ اس قصے میں اسم ضمیرer اورsie کومرکزی حیثیت حاصل ہے۔ جو پچھلے سبق میں استعمال ہونے والے آرٹیکل کی طرح اسماء کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔

  • سبق 21: ہمبرگ میں شارک مچھلی

    28/11/2008 Duration: 15min

    Radio D کے ادارتی شعبے میں نا قابل برداشت گرمی کے دوران سمندر کے کنارے جا کر چھان بین کرنا ایک خوش کن مشن ہے۔ ایک شارک مچھلی کے بارے میں رپورٹنگ کے لۓ پاؤلا اور فیلپ کو ہمبرگ جانا بڑتا ہے۔ پاؤلا، فیلپ اورآئیحان کے لئے دفتر میں کام کرنا آسان نہیں۔ یہاں گرمی نا قابل برداشت ہے اور دفتر میں پنکھا تک بھی نہيں ہے۔ کسی جھیل یا سمندر کے کنارے جانے کی پاؤلا کی خواہش کامپو آسانی سے پوری کر سکتا ہے۔ ان رپورٹروں کو ہمبرگ جانا ہو گا جہاں بندرگاہ میں ایک شارک مچھلی دیکھی گئی ہے۔ لوگوں کے ایک بہت بڑے جمگٹھے کی وجہ سے، جو شارک کی موجودگی کا سن کر یہاں اکٹھے ہوئے، دونوں رپورٹروں کا اصل مقام تک پہنچنا مشکل ہو رہا ہے۔ خود پروفیسر کے لۓ بھی صورت حال پیچیدہ ہو گئی ہے۔ مذکر آرٹیکلز کا حالت ظرفی میں اختتام ان کے لئے مشکل پیدا کررہا ہے۔ اور پھراسی طرح اسماء کے ساتھ حرف نفی kein بھی جڑ رہا ہے ۔

  • سبق 20: سامعین سے سوالات

    28/11/2008 Duration: 15min

    پاؤلا اور فیلپ سامعین سے ان کے خیالات دریافت کرتے ہیں۔ ریڈیو پروگرام کا موضوع ہے’’ کیا جھوٹ بولنا گناہ ہو سکتا ہے؟‘‘ یہاں سامعین نقلی فصل دائروں کے بارے میں اپنے خیالات ظاہرکرسکتے ہیں ’’کیا جھوٹ بولنا گناہ ہو سکتا ہے‘‘؟ پاؤلا اور فیلپ آج اپنے سامعین سے اس بارے میں پوچھتے ہیں۔ جس کی وجہ پراسرار طریقے سے فصل کا دائروں کی شکل میں کاٹا جانا ہے۔ کیا کسانوں کی یہ دھوکہ دہی قابل مذمت ہے یا خوش گمان سیاحوں کی اپنی غلطی ہے ۔ سامعین کے جوابات بڑے واضع ہیں۔ سامعین کے برعکس، جو سوالوں کے جوابات ہاں یا نہیں میں دے سکتے ہیں، پروفیسر کی طرف سے ترتیب دیئے جانے والے سوالات کے تین ممکنہ جوابات ہو سکتے ہیں۔ جرمن زبان میں مونث اور مذکر کے علاوہ ایک تیسری صورت بھی ہے یعنی لاجنس۔ آرٹیکل der ،die ، das کے ذریعے اس کی وضاحت کی جا رہی ہے۔

  • سبق 19: دھوکہ دہی کا انکشاف

    28/11/2008 Duration: 15min

    اگرچہ فصل کو دائرے کی شکل میں کاٹنے کا کام کسانوں نے انجام دیا پھر بھی یولالیا اڑن طشتریوں کے وجود پر پکا یقین رکھتی ہےـ دھوکا دہی کا پتہ چلانے کے لۓ فیلپ اور پاؤلا قصبے کے شراب خانے کا رخ کرتے ہیں۔ پاؤلا اور فیلپ نے فصل میں بنے دائروں کے سلسلے میں کی جانے والی گڑبڑ کا پتہ چلا لیا ہے۔ لیکن پھر بھی وہ بے یقینی کے عالم میں یہں۔ وہ سوچتے ہیں کہ شاید اڑن طشتریوں کا وجود ہو۔ یولالیا اس بارے میں ان کی مدد کرسکتی ہے، جو اس بات پر قائم ہے کہ ایک مرتبہ وہ اڑن طشتری دیکھ بھی چکی ہے۔ آخرکار دونوں رپورٹر قصبے کے شراب خانے میں جمع لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ ان مصنوعی دائروں کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیںـ شراب خانے کے لوگوں کا ان گذرے واقعات پر نظر دوڑانا فعل ماضی کواستعمال کرنے کا اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔ بے قاعدہ فعلsein کئی طرح سے استعمال ہوا ہے۔ معاون فعلkönnen یہاں ایک بار پھر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ فعل کے استعمال کے دوران حروف علت کی تبدیلی پر خاص دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

  • سبق 18: رات کے وقت نظر رکھنا

    28/11/2008 Duration: 15min

    پاؤلا اور فیلپ ان دائروں کا بھید جاننا چاہتے ہیں اور رات کے وقت چھپ کر کھیت پر نگاہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے جو کچھ دیکھا وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرتا کہ یہ کسی غیر ارضی مخلوق کا کام ہے۔ ایک طرف جہاں دن کے وقت کھیت کا ما لک سیاحوں سے کھیت میں بنے دائروں کی فوٹو اتارنے کے پانچ یورو لیتا ہے وہاں دوسری طرف پاؤلا اور فیلپ رات کو جنگل میں چھپ کر کھیت پر نظریں جمائے رکھتے ہیں۔ انہیں اڑن طشتریوں کا انتظار ہے۔ ان کے برعکس وہاں دو آدمی ایک مشین کے ساتھ نمودار ہوتے ہیں۔ کیا انہوں نے فصل کو درمیان سے دائرے کی شکل میں کاٹا ہے تاکہ سیاحوں کے لئے یہاں آنے کی کشش پیدا کی جا سکے۔ آخر میں وہاں بظاہرایک اڑن طشتری بھی نمودار ہوتی ہے جو صورت حال کو بہت ذیادہ پیچیدہ بنا دیتی ہے۔ کھیت کے پر پیچ واقعات کے مقابلے میں فعلmachen کم پیچیدہ ہے جوکئی طرح سے استعمال ہوتا ہےـ پروفیسر اس لفظ کے استعمال کی متعدد شکلیں بتاتا ہے۔

  • سبق 17: فصل داہرے

    28/11/2008 Duration: 15min

    ایک کھڑی فصل میں نظر آنیوالے پراسرارداہروں نے فیلپ اور پاؤلا کو ایک نئے منصوبے پر کام کرنے کی تحریک بخشی۔ کیا یہ اڑن طشتریوں کے اترنے کی جگہ ہے؟ یا کوئی شخص لوگوں کے ساتھ کاروباری چکر چلا رہا ہے؟ آئيحان جب ادارتی شعبے میں پہنچتا ہے اس وقت پاؤلا اور فیلپ ایک نئے مشن پر روانہ ہوچکے ہوتے ہیں۔ ایک کھیت کے بیچوں بیچ پراسرار داہروں کی شکل میں کٹی فصل دیکھی گئی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ یہ داہرے کیسے وجود میں آئے؟ دونوں رپورٹروں کی طرح بہت سے سیاح بھی اس غیر معمولی پرکشش جگہ کی طرف کھنچے چلے آ رہے ہیں۔ گاؤں میں بسنے والوں نے جلد ہی بھانپ لیا کہ وہ اس موقع سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس ہنگامہ خیزی میں مختلف مفادات کے حامل لوگ آپس میں ملتے ہیں۔ سیاح اپنا تجسس دور کرنا چاہتے ہیں۔ رپورٹر اس معمے کو حل کرنا چاہتے ہیںـ اور کسان غالبا رقم بٹورنا چاہتے ہیں۔ یہا ں معاون فعل wollen اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

  • سبق 16: اکارس

    28/11/2008 Duration: 15min

    یونانی دیومالائی کہا نیوں کا المیہ کردار اکارس دونوں صحافیوں کو مسحور کرتا ہے۔ لیکن کیا سامعین جانتے ہیں کہ اکارس کون تھا؟ پاؤلا اور فلپ کھوج لگانے کے بعد اس کی داستان بیان کرتے ہیں اکارس ـ کاسٹیوم میں نظر آنے والے ایک چھو ٹے بچے نے فلپ اور پاؤلا کو ایک نئی تحریک بخشی۔ وہ ایک صوتی کھیل میں اس یونانی دیومالائی داستان پر روشنی ڈالتے ہیں، جس میں بتایا جاتا ہے کہ کیسے پرواز کے دوران چھوٹی عمر کا اکارس زمین سے جا ٹکراتا ہے۔ اس نے اپنے والد ڈیڈاس کی خبردار کی جانے والی تمام تر نصيحتوں پر کان نہیں دھرا ہوتا۔ وہ سورج کے نزدیک پہنچنے کی اپنی خواہش پر قابو نہ پا سکا تھا۔ یہاں تک کہ اس کے پروں کو جوڑے رکھنے والی موم سورج کی گرمی سے پگھلنے لگتی ہے ڈیڈارس اپنے بیٹے اکارس کو کہتا ہی رہا: ’’اسقدر اونچا مت اڑو‘‘ـ ’’اس قدر نیچی پرواز مت کرو‘‘ـ یہاں امر کا جو صیغہ استعمال ہوا ہے، وہ ایک درخواست ایک وارننگ اور یا پھر حکم کے زمرے میں بھی آ سکتا ہے۔اگر اکارس نے اپنے باپ کی نصیحت کو حکم کے درجے میں لیا ہوتا، تو شاید وہ زمین پر نہ جا ٹکراتا۔

  • سبق 15: کارنیوال کے رنگ برنگے ملبوسات

    28/11/2008 Duration: 15min

    رپورٹر پاؤلا اور فیلپ ایک بار پھر سڑک پر سے کارنیوال کے بارے میں آنکھوں دیکھا حال بیان کر رہے ہیں۔ انہیں مختلف طرح کی رنگ برنگی پوشا کوں کے بارے میں پتہ چلتا ہے۔ اور ساتھ ہی وہ مختلف جرمن بولیاں بھی جان پاتے ہیں۔ دفتر میں آئيحان کے ساتھ پاؤلا ایک طرح سےبدلہ لیتی ہے اور حیران کن طریقے سے اس کے ساتھ کارنیوال کی مخصوص بولیوں میں بات کرتی ہے۔ سڑک پر کارنیوال کے جلوس کے دوران پاؤلا اور فلپ رنگ برنگی پوشا کوں کے اصلی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہیںـ وہ موسارٹز کے اوپیرا کھیل''جادوئی باجا'' کے کردار پاپاگینو سے ملتے ہیں اور اکارس سے بھی جو ایک یونانی کہانی کا ہیرو ہے۔ کارنیوال میں فیلپ اور پاؤلا جہاں مختلف علاقوں سے آئے لوگوں سے واقفیت حاصل کرتے ہیں وہاں ان کی مختلف بولیاں بھی وہ سمجھنے لگتے ہیں، جن پر یہاں صیح غور کیا جانا چاہۓـ

  • سبق 14: چڑیلیں بلیک فارسٹ میں

    28/11/2008 Duration: 15min

    فیلپ ٹھیک ٹھاک ہے اور بلیک فارسٹ سے ایک بار پھر رپورٹنگ کر رہا ہےـ وہ خود بھی کارنیوال کے پرمسرت ماحول سے لطف لے رہا ہے۔ اس کے برعکس پاؤلا کو مقامی بولیاں سمجھنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔ فیلپ کارنیوال کی خوش کن فضا سے لطف اندوز ہو رہا ہے ۔ پاؤلا کی صورت حال اس کے با لکل برعکس ہے۔ جو نہ صرف فیلپ کو تلاش کر رہی ہے بلکہ اس کی چوری شدہ گاڑی کو بھی اسے ڈھونڈ نا پڑ رہا ہے۔ اس دوران ماسک پہنے لوگوں سے بات چیت میں اسے الجھن کا سامنا ہے۔ اور آخر میں آئيحان بھی پاؤلا کے ساتھ، جو پہلے ہی مشکل میں ہے، ایک پریشان کن مذاق کرتا ہےـ کارنیوال کے مختلف النوع لباسوں کی طرح فعلsein کا استعما ل بھی مختلف طرح سے ہوتا ہے۔ اس قصے میں فعل کی مختلف تکمیلی شکلوں پر روشنی ڈالی گئ ہے۔

  • سبق 13: کارنیوال منڈے

    28/11/2008 Duration: 15min

    کارنیوال دیکھنے کا جوش و خروش Radio Dکے ادارتی شعبے میں پھوٹ ڈال دیتا ہے۔ چھان بین کے سلسلے میں دونوں رپورٹروں کی بلیک فارسٹ جانے کی ڈیوٹی سب شرکا کے لۓ خوشی کا باعث نہیں بنتی۔ روایتی’’ کارنیوال منڈے‘‘، جو جرمنی کے بعض حصوں میں بہت بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، دفتر میں اختلافے راۓ کا باعث بن جاتا ہے۔ پاؤلا فیلپ کے جوش و خروش میں شامل نہیں ہو سکتی اور چڑیل کی طرح کی اس کی پوشاک کومضحکہ خیز قرار دیتی ہےـ فیلپ کو صحافتی چھان بین کے سلسلے میں بلیک فارسٹ جانے کی بہت خوشی ہےـ وہاں چڑیلوں کی طرح کے مضحکہ خیز لباس پہنے کچھ لوگ کارنیوال کی گہما گہمی میں گاڑیاں چوری کر رہے ہوتے ہیں۔ دونوں صحافی براۂ راست رپورٹنگ کے لئے سڑک پر نکلتے ہیں لیکن ان کا پروگرام دھرا کا دھرا رہ جاتا ہے۔ یہ چڑیليں فیلپ کو گاڑی سے زبردستی باہر کھینچ نکالتی لیتی ہیں اور اغوا کر لیتی ہیںـ

  • سبق 12: سامعین کے خطوط

    28/11/2008 Duration: 15min

    اگر انسان کوئی بات نہیں سمجھ پاتا تو اس کا بہترین حل سوال کرنا ہے۔ پروفیسر گذرے قصوں کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتا ہے۔ سبق دہرانے اور مزید پختہ کرنے کا عمدہ موقع۔ سامعین پو چھتے ہیں اور پرو فیسر جواب دیتا ہے۔ اس دوران وہ تمام سوالات کی گہرائی تک جاتا ہے۔ سامعین کے لئے اسباق دہرانے اور اپنی معلومات مزید پختہ کرنے یہ ایک بہترین موقع ہے۔ سامعین وہ سوالات بھی پوچھ سکتے ہیں جو وہ ہمیشہ پوچھنا چاہتے تھے۔ ایک سامع پوچھتا ہے: کس موقع پر کونسا طرز تخاطب مناسب رہتا ہے؟ تم یعنی du اور آپ یعنی Sie مجھے کب بولنا ہوتا ہے؟ تعارف کیسے کرانا ہوتا ہے؟ مجھے اصلی نام اور فیملی نام کب استعمال کرنا ہوتا ہے؟ امدادی فعلdenn, doch اورeigentlich کا مطلب کیا ہے؟ مزید یہ کہ nicht اورnichts میں کیا فرق ہے؟

  • سبق 11: بولتا الو

    28/11/2008 Duration: 15min

    یولالیا نام کہاں سے آیا ؟ کامپو،آئیحان اور یوزیفین اس کے معنی کا کھوج لگاتے ہیں۔انہیں کئی جوابات ملتے ہیں۔ الو کی موجودگی کا پتہ چلنے پرایک ہسپانوی ساتھی ان کی مدد کرتا ہے الو یولالیا جاننا چاہتی ہے کہ اس کے نام کا مطلب کیا ہے۔ Radio D کے ادارتی شعبے میں اس بارے میں ریسرچ کی جاتی ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک یونانی نام ہے۔ ہسپانوی زبان کی ادارتی مجلس کا ساتھی کارلوس اس بارے میں دلچسپ معلومات مہیا کرتا ہے۔ وہ ایک ایسے برگزیدہ شخص کو جانتا ہے جو یہی نام رکھتا ہے۔ ایک بار پھر ادارتی شعبے میں متعدد سوالات ایسے ہیں جو حل طلب ہیں۔ اس موقع پر سوالیہ فقروں پر نظر دوڑانا سود مند ثابت ہو سکتا ہے، خواہ سوالیہ الفاظ ساتھ ہوں یا نہ ہوں۔ اس دوران سوالیہ فقروں کی آدائیگی خاصی دلچسپی کی حامل ہے۔

  • سبق 10: بادشاہ لڈوگ کا انٹرویو

    28/11/2008 Duration: 15min

    فیلپ اس اداکار سے ملتا ہے جو میوزیکل کھیل میں کنگ لڈوگ کا کردار ادا کر رہا ہوتا ہے۔ فلپ اس سے انٹرويو کی درخواست کرتا ہے۔ اچانک اسے اس شخص کی آواز جانی پہچانی سی لگتی ہے۔ قلعہ نوئےشوانشٹائن میں فلپ پاؤلا کی مدد کے بغیر ہی یہ سوال حل کر لیتا ہے کہ آنجہانی کنگ لڈوگ کے روپ میں کون چُھپا ہے: یہ دراصل میوزیکل کھیل میں مرکزی کردار ادا کرنے والا اداکار ہے۔ فلپ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس اداکار سے انٹرویو کی درخواست کرتا ہے۔ریڈیو ڈی کی ادارتی مجلس میں پہنچ کر اسے ایک غیر معمولی ملاقات پر حیرانگی ہوتی ہے۔ وہاں اسے ایک الو دکھائی دیتا ہے، جو بات کر رہا ہوتا ہے۔ اس قصے میں فلپ کا کئی حیران کن باتوں سے واسطہ پڑتا ہے۔ وہ کئی موقعوں پر یہ فقرہ دہراتا ہے۔ ’’ میں اس پر یقین نہیں کرتا ‘‘ اور ’’ مجھے اس کا علم نہیں ‘‘۔ نفی کا عکاس یہاں خود کو پیش کر رہا ہے۔nicht حرف

  • سبق 09: موسیقی برائے لڈوگ

    28/11/2008 Duration: 15min

    فیلپ کو بھی نامعلوم شخص کی اصلیت جاننے کا ایک راستہ دکھائی دیتا ہے۔ اخبار میں کنگ لڈوش کے بارے میں ایک میوزیکل کھیل کا اشتہار اس کی نظر سے گزرتا ہے۔ راستے میں وہ سیاحوں کے انٹرویو لیتا ہے۔ پاؤلا جس وقت برلن میں اپنے دفتر میں بیٹھی ہے، فیلپ میونخ کی طرف سفر کر رہا ہوتا ہے۔ اپنی ساتھی رپورٹر کی دریافت کے بارے میں ابھی اسے کچھ علم نہيں۔ خود فیلپ بھی یہ معمہ حل کرنے کے لئے درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ میوزیکل کھیل کا ایک اشتہار اس کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔ بس کے اندر سفر کرتے ہوئے وہ سیاحوں سے اس میوزیکل کھیل کے بارے میں ان کی توقعات دریافت کرتا ہے۔ یہ قصہ صوتی فہم کی مشق کراتا ہے۔ بس میں بولی جانے والی مختلف طرح کی زبانوں میں سے جرمن ذبان کی پہچان کرنی ہوتی ہے۔ مزید برآں فعل کے بعد منفی صورت حال یعنی nichts کی وضاحت کی گئی ہے

  • سبق 08: نامعلوم شخص کی اصلیت

    28/11/2008 Duration: 15min

    پاؤلا اور فیلپ قلعہ میں نقلی کنگ لڈوگ سے سوالات کرتے ہیں۔ اتنے میں پاؤلا کو اچانک ایک دلچسپ بات کا پتہ چلتا ہے۔ اسے یاد آتا ہے کہ پراسرار اجنبی دراصل ہے کون۔ دونوں رپورٹر دوبارہ زندہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے فرضی کنگ لڈوگ کوبراہ راست رپورٹنگ کے لئے مائیکروفون کے سامنے لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس کے باوجود پراسرار نامعلوم شخص کی اصلیت کا پتہ نہیں چلتا۔ جب پاؤلا دفتر پہنچتی ہے تو اسے ایک اشتہاری فلم اس معمعہ کو حل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اسے فلم میں سنائی دینے والی آواز جانی پہچانی سی لگتی ہے۔ پسند و ناپسند کا اس وقت تک پتہ نہیں چلتا، جب تک انسان خود نہ بتائے کہ اس کی پسند کیا ہے۔lieben ایک فعل ہے جسے اپنی تکمیل کے لئے مفعولی شے کی ضرورت پڑتی ہے

  • سبق 07: لڈوگ طلسماتی بادشاہ

    28/11/2008 Duration: 15min

    پاؤلا اور فیلپ باویریا کے رومان پرور بادشاہ لڈوگ اور ان کی پسند کے بارے میں بتاتے ہیں۔ اسکیٹنگ، ہنگامہ خیز تقریبات، اور عجیب غریب ایجادات۔ یہ ہیں لڈوگ اور ان کے دور کے بارے میں اولین تاثرات دونوں رپورٹر سامعین کو انیس ویں صدی میں کھینچ لے جاتے ہیں اور ان کا تعارف خوابوں میں بسنے والے بادشاہ لڈوگ سے کراتے ہیں: قدرتی حسن کے دلدادہ، رشارڈ واگنر کی موسیقی کے ساتھ د لچسپی اور افسانوی شہرت کی حامل چچاذاد بہن رانی سِسی کے ساتھ قریبی تعلقات۔ ایک اصلی حالت میں پائی جانے والی میز جو لڈوگ نے خود بنا ئی تھی، آج بھی حیرانگی کا باعث ہے۔ اس قصے میں سب چیزیں لڈوگ کی پسند کے گرد گھومتی ہیں۔ ایک اچھا موقع ہے فعلlieben پر نظر ڈالنے کا۔ اس کے آخری دو حروف کا اطلاق فعلkommen پر بھی ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اس کا ذکر بھی یہاں موجود ہے

page 1 from 2